۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
محمدامین راستی
دنیائے اسلام کا اتحاد اسرائیل کے لیے ڈراؤنا خواب ہے

حوزہ / ایران کے شہر سندرج کے اہل سنت امام جمعہ نے کہا: عالم اسلام کا اتحاد مسلمانوں کے دشمنوں کے لئے ایک  ڈراؤنا خواب ہے۔ اسرائیل چاہتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن وامان نہ ہو۔ ان حالات میں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم دنیا ئے اسلام کے مسائل پر نظر رکھیں اور دشمن کو پہچانیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہرسنندج کے اہل سنت امام جمعہ مولوی محمد امین راستی نے اہلسنت طلاب کو درس اخلاق دیتے ہوئے ان کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: لوگوں کو خدا کی طرف بلانے اور انہیں شیطان کے نام سے نجات دینے کے لئے پروردگار عالم نے علمائے کرام اور طلاب عظام کے کاندھوں پر سنگین ذمہ داریاں ڈالیں ہیں۔

شہر سنندج کے امام جمعہ نے کہا:  آپ کو اپنی قدر و قیمت کا احساس کرنا چاہیے کیونکہ جس ذمہ داری کا انتخاب آپ نے کیا ہے دین اسلام میں وہ بہت مقدس اور بلند مرتبہ ذمہ داری ہے کیونکہ آپ نے اپنی بہت ساری خواہشات سے درگذر کرکے تبلیغ اور دین پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی تربیت کی راہ میں قدم رکھا ہے ۔

اہل سنت کے اس عالم دین نے چہلمِ سیدالشہداء کے ایام کی آمد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:  امام حسین علیہ السلام پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے پاک و  پاکیزہ فرزندوں میں سے ایک تھے کہ جنہیں بنی امیہ کی حکومت   کے مال و زر کے فریب میں آنے والوں نے شہید کیا۔ ہم اہل سنت کو فرزند رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقام و منزلت کا ادراک کرتے ہوئے ایام چہلم سیدالشہداء(س) میں زائرین اباعبداللہ الحسین علیہ السلام کی خدمت کرنے میں شیعہ برادران کے ساتھ شریک ہونا چاہیے۔

 مولوی محمد امین راستی نے کہا: دشمنان اسلام کے پروپیگنڈے کے برعکس شیعہ اور اہل سنت کے درمیان کوئی خاص اختلاف نہیں ہے۔ ہم سب مسلمانوں کا ایک خدا،  ایک دین،  ایک رسول اور ایک قبلہ ہے تو بس اختلافات کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

شہرسنندج کے امام جمعہ نے کہا :شیعہ اور اہل سنت کے درمیان اختلافات ایجاد کرنا استعمار کی سازش ہے۔  جب تک اہل سنت اور اہل تشیع آپس میں متحد اور منظم رہیں گے تو دشمن اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔

اہلسنت کے اس عالم دین نے کہا: عالم اسلام کا اتحاد مسلمانوں کے دشمنوں کے لیے ایک ڈراؤنا خواب ہے۔ آج اسرائیل کی بہت زیادہ کوشش ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن و امان نہ ہو۔ لہذا ان حالات میں ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ دنیائے  اسلام کے روزمرہ کے مسائل پر نظر رکھیں اور دشمن کو پہچانیں۔

انہوں نے آخر میں طلبہ کو خطاب کر کے کہا: آپ نے دین اسلام کے سپاہی بن کر بہترین راستہ کا انتخاب کیا ہے۔  آپ خود بھی اس راستے میں بہتر سے بہتر بننے کی کوشش کریں اور عالم اسلام کے اتحاد میں خلل ڈالنے کے لیے دشمنوں کی سازشوں میں نہ ائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .